نورِ عصر مجلہ

سہ ماہی مجلہ: محرم تا ربیع الاول ۱۴۴۶ھ

مجلے کو پڑھنے اور سننے کے لئے یہاں کلک کریں


ایسوسی ایشن اف مشتاقان نور  نے ایام محرم کا ڈیجیٹل رسالہ شائع کرنے کی سعی کی ہے۔ اکثر مضامین میں آڈیو ساتھ منسلک ہے اور آپ آڈیو سائن پر کلک کر کے انہیں سن سکتے ہیں۔

 آخر میں کلاسز کا تعارف اور داخلہ فارم موجود ہے۔ مجلہ کے اختتام پر، آپ کی رائے یا قیمتی تجاویز کے لئے لنک بھی موجود ہے۔

احادیثِ محرم الحرام ۱۴۴۶ ۔ گرافکس

ہر سال محرم الحرام کی مناسبت سے امن پاکستان کی کوشش ہوتی ہے کہ مومنین کو ذکرِ امام حسین علیہ السلام کے ذریعے مھدویت کے بارے میں آگاہی فراھم کی جائے۔ امام حسین علیہ السلام کے بارے میں لکھی گئی تحریروں اور ان سے متعلق گرافکس سے روشناس کرایا جائے۔

اَلسَّلامُ عَلَى الْمَهْتُوكِ الْخِبَاءِ

(زیارت ناحیہ مقدسہ)

سلام اس پر جس کا خیمہ پھاڑ ڈالا گیا۔


عَظَّمَ اللَّهُ أُجُورَنَا بِمُصَابِنَا بِالْحُسَيْنِ عَلَيْهِ السَّلاَمُ وَ جَعَلَنَا وَ إِيَّاكُمْ مِنَ الطَّالِبِينَ بِثَأْرِهِ  مَعَ وَلِيِّهِ وَ الْإِمَامِ الْمَهْدِيِّ مِنْ آلِ مُحَمَّدٍ

(وسائل الشیعة، ج۱۴، ص:۵۰۹)


امام حسین علیہ السلام نے فرمایا۔

أَ مَا مِنْ ذَابٍّ يَذُبُّ عَنْ حَرَمِ رَسُولِ اللَّهِ (ص)

(اللهوف علی قتلی الطفوف،  ج؛1، ص؛102)

کیا کوئی دفاع کرنے والا ہے جو حرم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دفاع کرے؟

امام حسین علیہ السلام نے فرمایا۔

 لَا يَذْكُرُنِي مُؤْمِنٌ إِلَّا اِسْتَعْبَرَ.

(الأمالی (للصدوق)، ج:۱، ص:۱۳۷)

کسی مومن نے مجھے یاد نہیں کیا مگر یہ کہ وہ رو پڑا۔


رسول اللہ (ص) نے فرمایا۔

أَيُّهَا اَلنَّاسُ لاَ تَأْتُونِي غَدًا بِالدُّنْيَا تَزُفُّونَهَا زَفًّا وَ يَأْتِي أَهْلُ بَيْتِي شُعْثًا غُبْرًا مَقْهُورِينَ مَظْلُومِينَ تَسِيلُ دِمَاؤُهُمْ

(خصائص الائمہ ، ص :۷۴)

اے لوگو! کل میرے پاس اس حالت میں نہ آنا کہ تم اس دنیا کو سمیٹے ہوئے ہو اور میرے اہلبیت(علیہم السلام) پریشان حال، مظلوم، مقہور ہوں اور ان کا خون بہہ رہا ہو۔


امام رضا علیہ السلام نے فرمایا۔

یَااِبْنَ شَبِيبٍ، إِنْ سَرَّكَ أَنْ تَكُونَ لَكَ مِنَ الثَّوَابِ مِثْلَ مَا لِمَنِ اُسْتُشْهِدَ مَعَ الْحُسَيْنِ عَلَيْهِ السَّلاَمُ فَقُلْ مَتَى مَا ذَكَرْتَهُ : يٰا لَيْتَنِي كُنْتُ مَعَهُمْ فَأَفُوزَ فَوْزًا عَظِيمًا۔

(الأمالی (للصدوق)، ج:۱،  ص:۱۳۰)


اے فرزند شبیب! اگر وہ ثواب حاصل کرنا چاہتے ہو، جو شہداء کربلا کو ملا ہے تو جب بھی ان شہیدوں کی یاد آئے تو یہ کہا کرو يا لَيْتَنِي كُنْتُ مَعَهُمْ فَأَفُوزَ فَوْزًا عَظِيمًا۔ اے کاش میں ان کے ہمراہ (شہید) ہوتا تو عظیم کامیابی حاصل کرلیتا۔


امام حسین علیہ السلام نے فرمایا۔

فَقَدْ مُلِئَتْ بُطُونُكُمْ مِنَ الْحَرَامِ وَ طُبِعَ عَلَى قُلُوبِكُمْ وَيْلَكُمْ أَ  لاَ تُنْصِتُونَ أَ  لاَ تَسْمَعُونَ

(بحار الأنوار، ج:۴۵، ص:۸ )


تمھارے پیٹ حرام سے بھر چکے ہیں اور تمھارے دل زنگ آلود ہو گئےہیں۔

تم پر افسوس ہے۔کیا تم خاموش نہیں ہو سکتے ؟  کیا تم (میری بات) نہیں سنتے؟



لَعَنَ اللَّهُ أمَّةً دَفَعَتْكُمْ عَنْ مَقَامِكُمْ 

(کامل الزیارات، ج:۱، ص:۱۷۶)

خدا لعنت کرے اس قوم پر جس نے آپ علیہ السلام کو آپ علیہ السلام کے مقام سے دور کیا۔


امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا۔

بَكَتِ الْإِنْسُ وَ الْجِنُّ وَ الطَّيْرُ وَ الْوَحْشُ عَلَى الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ

(کامل الزیارات، ج:۱، ص:۷۹ )

جنّ و انس، چرند پرند سب نے حسین ابن علی علیہما السلام پر گریہ کیا۔


امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا۔

يَا زُرَارَةُ إِنَّ السَّمَاءَ بَكَتْ عَلَى الْحُسَيْنِ عَلَيْهِ السَّلاَمُ أَرْبَعِينَ صَبَاحاً

(مستدرک الوسائل، ج:۱، ص:۳۹۱ )

اے زرارہ! آسمان بھی حسین علیہ السلام (کی شہادت) پر چالیس دن تک گریہ کرتا رہا ہے۔


امام رضا علیہ السلام نے فرمایا۔

فَعَلَى مِثْلِ الْحُسَيْنِ فَلْيَبْكِ الْبَاكُونَ

(المناقب، ج:۴، ص:۸۶)

حسین علیہ السلام جیسوں پر گریہ کرنے والوں کو گریہ کرنا چاہئے۔


رسول اللہ (ص) نے فرمایا۔

هَذَا جَبْرَئِيلُ يُخْبِرُنِي عَنْ أَرْضٍ بِشَطِّ الْفُرَاتِ يُقَالُ لَهَا كَرْبَلاَءُ  يُقْتَلُ فِيهَا وَلَدِيَ الْحُسَيْنُ

(بحار الانوار، ج;۴۴،  ص؛۲۴۷)

یہ جبرئیل  ہیں جنہوں نے  مجھے دریائے فرات کے کنارے ایک زمین کے بارے میں، جسے  کربلا   کہا جاتا ہے،خبر دی ہے  جہاں میرے بیٹے حسین(علیہ السلام) قتل ہوں گے۔


امام رضاعلیہ السلام نے فرمایا۔

مَنْ جَلَسَ مَجْلِساً یُحْیٰی فِیہِ اَمْرُ نٰا لَمْ یَمُتْ قَلْبُہُ یَوْمَ تَمُوْتُ الْقُلُوبُ۔

(بحار الانوار، ج;۴۴، ص;۲۷۸)

 جو شخص ایسی مجلس میں بیٹھے، جس میں ہمارے امر (امامت) کو زندہ رکھا جا رہا ہے تو ایسےشخص کا دِل اُس دن مر دہ نہ ہوگا جس دِن سب دِل مر دہ ہوں گے۔