محرم الحرام ۱۴۴۵

احادیثِ محرم الحرام ۱۴۴۵ ۔ گرافکس

ہر سال محرم الحرام کی مناسبت سے امن پاکستان کی کوشش ہوتی ہے کہ مومنین کو ذکرِ امام حسین علیہ السلام کے ذریعے مھدویت کے بارے میں آگاہی فراھم کی جائے۔ امام حسین علیہ السلام کے بارے میں لکھی گئی تحریروں اور ان سے متعلق گرافکس سے روشناس کرایا جائے۔

آجرک الله یا صاحب الزمان (عج) فی مصیبت جدک الحسین علیه السلام

محرم الحرام 1445ھ

آجرک الله یا صاحب الزمان (عج) فی مصیبت جدک الحسین علیه السلام

محرم الحرام 1445 ھ

سلسلہ حدیث #10

(بحار الأنوار، ج؛ 65، ص؛ 17)

صلّی اللّہ علیک یا ولی العصر (عج) ادرکنا

محرم الحرام 1445ھ

صلّی اللّہ علیک یا ولی العصر (عج) ادرکنا

محرم الحرام 1445ھ

سلسلہ حدیث #9

(بحار الأنوار، ج؛ 44، ص؛ 283)


صلّی اللّہ علیک یا ولی العصر (عج) ادرکنا

محرم الحرام 1445ھ

سلسلہ حدیث #8

( الأمالی (للصّدوق)، ج؛1،  ص؛128)


صلّی اللّہ علیک یا ولی العصر (عج) ادرکنا

محرم الحرام 1445ھ

سلسلہ حدیث #7


إِنَّ اللهَ  وَكَّلَ بِقَبْرِ الْحُسَيْنِ بْنِ عَلِيٍّ ‏عَلَیْہِ السَّلَامُ  أَرْبَعَةَ آلَافِ‏ مَلَكٍ‏ كُلُّهُمْ‏ يَبْكُوْنَهٗ  وَ يُشَيِّعُوْنَ مَنْ زَارَهٗ  إِلَى أَهْلِهٖ فَإِنْ مَرِضَ عَادُوْهٗ وَ إِنْ مَّاتَ شَهِدُوْا جَنَازَتَهٗ بِالْاسْتِغْفَارِ لَهٗ وَ التَّرَحُّمِ عَلَيْهِ‏

امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا؛

اللہ نے قبر حسین علیہ السلام پر چار ہزار فرشتوں کو معمور کیا ہے جو آزردہ حال اور خاک آلود حالت میں قیامت تک گریہ کرتے رہیں گے۔ جو کوئی امام حسین علیہ السلام کے حق (امامت و شہادت) کی معرفت کے ساتھ ان کی قبر کی زیارت کرے گا تو یہ فرشتے اُس کو وداع کرنے اس کے وطن تک جائیں گے، اگر وہ بیمار ہوگا تو اس کی عیادت کریں گے اور اگر مرجائے تو اُس کے جنازے میں آئیں گے اور قیامت تک اُس کے لئے  مغفرت طلب کرتے رہیں گے۔

(کامل الزيارات، جلد;1، صفحه؛85)


صلّی اللّہ علیک یا ولی العصر (عج) ادرکنا

محرم الحرام 1445ھ

سلسلہ حدیث #6

امام محمد باقر علیہ السلام  نے ایک شخص کے سوال کہ جو روزِ عاشور کربلا  نہ پہنچ سکے،  کا جواب  دیتے ہوئے فرمایا:

وہ شخص اُس دن صحرا میں جائے یا گھر کی چھت پر چلا جائے اور ہاتھ سے اشارہ کر کے امام حسین علیہ السلام کو سلام کرے اور پھر امامؑ کے قاتلوں پر لعنت کرے پھر دو رکعت نماز پڑھے اور توجہ کرے کہ اس کام کو روز عاشورا ظہر سے پہلے انجام دے۔ پھر امام حسین علیہ السلام کے لیے گریہ و زاری کرے اور جولوگ اس کے گھر میں ہوں ان کو بھی امام حسین علیہ السلام پرگریہ کرنے کا کہے۔۔۔۔۔ اور جب وہ ان کہے ہوئے تمام کاموں کو انجام دیں گے تو میں ضمانت دیتا ہوں کہ جو بھی ثواب ذکر ہوا ہے ( حج، عمرہ اورجہاد) وہ سب خداوند ان کو عطا کرے گا۔

(کامل الزيارات،  ج؛ 1، ص؛ 175)


صلّی اللّہ علیک یا ولی العصر (عج) ادرکنا


محرم الحرام 1445ھ


سلسلہ حدیث #5

:امام زین العابدین (علیہ السلام) نے جناب یعقوب (علیہ السلام) کے گریہ کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا

پریشانی اور غم کے دباؤ سے اُن کے سرکےبال سفید ہوگئے، اورغم کی وجہ سے ان کی کمرخمیدہ اور رونے کی وجہ سے ٓانکھوں کا نورختم ہوگیا ۔ حالانکہ اُن کے فرزند (جناب یوسف علیہ السلام) زندہ تھے ۔ لیکن میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ میرے باپ اور بھائی اور17 افراد میرے اہل بیت ؑ کے قتل کئے گئے اور خاک پر پڑے رہے ۔ پس کس طرح میرا غم و حزن ختم ہو اور میرے رونے میں کمی واقع ہو۔

(اللهوف علی قتلی الطفوف, ج;1, ص;209)

صلّی اللّہ علیک یا ولی العصر (عج) ادرکنا

محرم الحرام 1445ھ

سلسلہ حدیث #4

امام حسن علیہ السلام نے امام حسین علیہ السلام سے فرمایا:

کوئی دن بھی آپؑ کے دن (روزِ شہادتِ امام حسین علیہ السلام) کی طرح نہیں ہے اے ابوعبد اللّٰہ (علیہ السلام)، کیونکہ 30 ہزارلوگ جو مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتے ہوںگے اور ہمارے جدّ حضرت محمد ﷺ کی امّت میں سے ہوں گے وہ آپؑ کا محاصرہ کریں گے،  آپؑ کو قتل کرنے، آپؑ کا خون بہانے، آپؑ کی ہتک کرنے کے لئے ، آپؑ کی ذریّت اور خواتین کو اسیر کرنے کے لئے اور آپؑ کے مال کو لوٹنے کے لئے آمادہ ہوںگے۔۔۔

( الأمالی (للصّدوق)، ج؛1،  ص؛115)

صلّی اللّہ علیک یا ولی العصر (عج) ادرکنا

محرم الحرام 1445 ھ

سلسلہ حدیث #3

روایت کیا  گیا ہے

جب رسولِ خدا ﷺ نے حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیھا) کو ان کے بیٹے حسین (علیہ السلام) کی شہادت اور ان پر آنے والے مصائب کی خبر دی تو انہوں نے شدید گریہ فرمایا اور عرض کیا:اے باباجان! یہ واقعہ کب پیش آئے گا ؟ فرمایا: جب نہ میں ہوں گا، نہ آپ ہونگی اور نہ علی (علیہ السلام) ہوں گے ۔ فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیھا) نے مزید گریہ فرمایا۔۔۔۔

(عوالم العلوم , جلد؛17, صفحه؛534) 

صلّی اللّہ علیک یا ولی العصر (عج) ادرکنا

محرم الحرام 1445 ھ

سلسلہ حدیث #2

ابن عباس کہتے ہیں  کہ میں صفین کے سفر میں امیر المومنین علی علیہ السلام  کے ساتھ تھا۔ جب ہم نینوا (ارضِ کربلا کا دوسرا نام) جو فرات کے کنارے ہے ،پہنچے تو انھوں نے اونچی آواز سے کہا اے ابن عباس کیا اس جگہ کو جانتے ہو؟  میں نے کہا نہیں اے امیر المؤمنینؑ۔ آپ ؑنے فرمایا:  اگر تم اس  جگہ کو میری طرح  جانتے ہوتے تو تم بھی اس جگہ رک کر  میری طرح گریہ کرتے اور آپؑ نے اتنا گریہ کیا کہ آپ ؑکی ریش مبارک اشکوں سے تر ہوگئی اور اشک سینے پربھی بہنے لگے اور ہم مل کر گریہ کرنے لگے۔۔۔۔۔۔

(بحار الأنوار، ج؛ 44، ص؛ 252)

صلـی اللہ علیک یاولی العصر(عج) ادرکنا 

محرم الحرام 1445 ھ

سلسلہ حدیث #1

جناب اُم سلمہ رضی اللّہ عنھا سے روایت نقل ہے کہ آپ فرماتی ہیں۔

 ایک روز پیغمبر اکرمﷺتشریف فرما تھے اور امام حسین علیہ السلام آپؐ کی آغوش میں تھے، کہ اچانک پیغمبرﷺ کی آنکھیں اشکوں سے بھر آئیں، تو میں نے پیغمبرﷺ سے پوچھا: یا رسول اللہ ﷺ میں آپؐ  کو روتا ہوا دیکھ رہی ہوں ۔ آپؐ نے فرمایا: میرے پاس جبرئیلؑ آئے اور مجھے حسین علیہ السلام کے بارے میں تسلیت عرض کی اور مجھ کو اطلاع دی کہ میری امت کا ایک گروہ اس کو قتل کرے گا، خداوند عالم ان کو میری شفاعت سے محروم کرے گا۔

(کتاب الإرشاد ، ج; 2، ص;129)