تعارف امام ع میں سعی

بِسْمِ اللّہِ الرّحمٰنِ الرّحیمِ

و صلی اللّہ علیک یا ولی العصر علیہ السلام ادرکنا


تعارف امام ع میں سعی

علم ہو یا حکمت بغیر تزکیہ ممکن نہیں۔

یَتْلُوْا عَلَیْکُمْ اٰیٰتِنَا وَیُزَکِّیْکُمْ وَیُعَلِّمُکُمُ الْکِتٰبَ وَالْحِکْمَۃَ البقرۃ: ۱۵۱

ہماری آیات پڑھ کر سناتا ہے پھر تزکیہ نفس کے مدارج طے کرواکے کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا ہے۔


تو ہدایت کا راہنما متعین ہوتا ہے۔

هذا بَيانٌ لِلنَّاسِ وَ هُدىً وَ مَوْعِظَةٌ لِلْمُتَّقين‏۔ آل عمران:۱۳۸

یہ لوگوں کے لیے ایک واضح بیان ہے اور اہل تقویٰ کے لیے ہدایت و نصیحت ہے۔


اب جیسے جیسے نجاسات بذریعہ تزکیہ قلب سے جدا ہوتی جائیں گی ہدایت کے ابواب بھی کھلتے جائیں گے۔


صاحب الزمانؑ وارث آیت تطہیر ہیں ۔اگر ان کے وجود بابرکت سے قلب کو منور کرنا ہے تو قلب کو ہر طرح کے رجس سے پاک کرنا ہوگا۔ پس تزکیہ سے طہارت اور آتش عشق سے صبر و استقامت کے ذریعہ انسان بالآخر ۔۔۔۔۔۔ و رضا کی اس منزل تک پہنچ ہی جاتا ہے جس کو اس نے صدیوں پہلے گم کردیا تھا۔ جب وہ منزل کو پالے تو دنیا کی ہر شے اس کے لیے ہیچ ہے۔ جب وہ تسلیم و رضا کی منزل کو پالے تو اعضاء و جوارح تبلیغ و تعار ف کا فرض انجام دیتے ہیں۔ پس ایسے میں تعارف امام زمان ؑ زبان سے نہیں بلکہ عمل و کردار سے ہوگا۔

’’ہمارے لیے باعث افتخار بنو‘‘۔


پس یہی اصل تعارف امام زمان ؑ ہے۔ ہاں ! البتہ سعی اپنے نفس کی درستگی کے لیے کرنی ہے۔